سوئی قسمت مری اِکبا ر جگادیں آقا
مجھ کو بھی روضہ ٔپُرنور دکھادیں آقا
اک جہاں جس کیلئے منتظرِ فردا ہے
دید اُس جلوۂ زیبا کی کرادیں آقا
ناو منجدھار میں آکر مری ڈوبے نہ کہیں
آپ تَیراکر اسے پار لگادیں آقا
جلو ہ فرماکسی دن ہویئے میرے دلمیں
دل کو اک مہرِ پُر انوار بنادیںآقا
پتھروں کو ہے ملا ثور وحرا کا منصب
میرے دل کو بھی کوئی درجہ دلادیں آقا
ہے مشاہدؔ کی تمنا کہ رضا کے صدقے
خدمتِ دین کوئی مجھ سے کرادیں آقا