جمادے مجھے اس کھرے پن پہ تو
میں کرتا رہوں بس تیری جستجو
تیرے در کے پہرے لگاتا رہوں
یہی رب سے دعا ہے، یہی آرزو
میرے صبح و شام ایسے رہیں
بس تیرا ذکر ہو اور تیری گفتگو
مجھے تو ملے اور تیری رضا
نہیں مجھ کو کوئی غیر کی آرزو
تھے اسلاف جیسے بس اسطرح
ویسا مرشد ملا مجھےہو بہو
چاہیں کتنی ہی آئیں مشکلیں
رہے مشک بس تیرے روبرو