مدینے کی ہواؤں میں۔ فضائوں میں، نظاروں میں
نظر نے جس طرف دیکھا،جمالِ مصطفیٰ دیکھا
قرآں میں دیکھن لی ہم نے، محمد کی جھلک لیکن
محمد کی اداؤں میں ، جلوہ خدا دیکھا
نہ پائی عشق کی لذت، تو عمر رائیگاں گزری
نہ دیکھا جلوءہ محبوبتو پھر اور کیا دیکھا؟
بنایا دل مدینہ تو،، ملا ہم کو ثمر یہ بھی
مکاں پا کر مکیں پایا، مکیں پا کر مکاں دیکھا
درِ آقا پہ پہنچے تو، ہم خود کو بھی بھلا بیٹھے
پھر ان کرم کے صدقے میں، ذرے میں جہاں دیکھا