جنت البقیع میں جب رکھا قدم اللہ اللہ
جلوہ گروں کا دیکھا وہ جلوہ اللہ اللہ
آنکھ پر نم تھی، قدم میرے ڈگمگائے
اسلام کے سپوتوں کا وہ سکون اللہ اللہ
وہ عالی مقام، وہ تیرے پیغمبر کے سپاہی
نبی کے جانثاروں کا دیکھا مقام اللہ اللہ
اس زمین کی مٹی پہ رشک آنے لگا پھر
کوہ سے بلند ہستیوں کا سمٹنا اللہ اللہ
میری ہستی کیا، میں گنہگار بندہ حقیر
پر رسول پاک کے در کا ہوں میں فقیر
اپنا کرم تو نے مجھ پہ کر دکھایا اللہ اللہ
تیری رحمتوں کا اس حقیر پہ سایہ اللہ اللہ