Add Poetry

جنجال میں محبت کے

Poet: Faheem Ur Rehman Faheem By: Faheem Ur Rehman, Karachi

تم کہتے ہو پھنس جاؤں میں بھی جال میں محبت کے
میں پڑ نہیں سکتا ابھی جنجال میں محبت کے

ابھی تو اپنے پیروں پر کھڑا ہونا ہے مجھے
بہت چھوٹا ہوں ابھی بڑا ہونا ہے مجھے

کرائے کا مکان ہے اپنا بنانا ہے
اس مقصد کے لئے پیسہ کمانا ہے

اتوار کو بھی میں بہت مصروف رہتا ہوں
اور یہی بات سب سے کہتا رہتا ہوں

دو دن نہیں ملتے ہیں مجھکو کو سال میں محبت کے
میں پڑ نہیں سکتا ابھی جنجال میں محبت کے

دوست بولا محبت کرو تو پانچوں انگلیاں گھی میں ہیں
اور کسی میں نہیں وہ خوبی جو وٹامن “ شی“ میں ہیں

میں نے کہا چل رہی ہے اب تک میری پڑھائی بھی
گویا کہ سر بھی میرا اور جلتی ہوئی کڑھائی بھی

نوکری تو اچھی ہے تنخواہ کم تھوڑی ہے
مگر اس بات کا مجھے غم تھوڑی ہے

مگر وہ گن گاتا رہا ہر حال میں محبت کے
میں پڑ نہیں سکتا ابھی جنجال میں محبت کے

اس نے کہا بدل جائے گی چال بھی میری
میں نے کہا اتر جائے گی کھال بھی میری

اس نے کہا سنور جاؤ گے اچھے کپڑے ہونگے
میں نے کہا محبت میں بہت لپڑے ہونگے

وہ بولا تنہا جینے میں مزہ کہاں ہے دوست
میں بولا محبت میں بھی وفا کہاں ہے دوست

غرض اس سے سمجھتا رہا خد و خال میں محبت کے
میں پڑ نہیں سکتا ابھی جنجال میں محبت کے

انتا کہا اس نے کہ میں مان ہی گیا
کیا چیز ہے محبت میں جان ہی گیا

زندگی کو جینا سکھاتی ہے محبت
جلاتی ہے جو نفرت بجھاتی ہے محبت

گھر اپنا نہیں تو کیا ہوا گھر دل کو میں بنا لوں
محبت کے ستاروں سے اس دل کو جگمگا لوں

لگا لوں “ پوسٹر “ دل کی “ وال“ میں محبت کے
میں پڑ نہیں سکتا ابھی جنجال میں محبت کے

Rate it:
Views: 756
30 Dec, 2010
Related Tags on Funny Poetry
Load More Tags
More Funny Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets