جو اپنےعاشق پہ ستم ڈھائے
ایسے ظالم معشوق سے الله بچائے
میری غزل کا مطلع سنتے ہی
ہر نازک مزاج کو الٹی آئے
بزم سخن میں ہلچل کیوں نہ مچے
جب اصغر جیسا شاعر محفل میں آئے
آج یہ سوچ کر اٹھایا ہے قلم
شاید اسی بہانے اپنی شہرت ہو جائے
اصغر کی تمام شعرا سے التجا ہے
کوئی تو میری غزل کی اصلاح فرمائے