جو بڑے پیار سے مرغی پالک کھلاتےتھے

Poet: M.ASGHAR MIRPURI By: M.ASGHAR MIRPURI, Birmingham

جب سےوہ میرےقریب ہو گئےہیں
ہم پہلےسےتھوڑےغریب ہو گئےہیں

پہلے تو اچھے بھلےانسان تھےوہ
نفسیاتی کتابیں پڑھ کرعجیب ہو گئےہیں

جس دن سےوہ میرےپڑوس میں آئی ہے
برے حالات کی نذر میرےنصیب ہو گئےہیں

جوبڑے پیار سےمرغی پالک کھلاتےتھے
آج وہی سوہنےمیرے رقیب ہو گئے ہیں

دن رات چہرے پہ بٹرکریم لگا لگا کے
وہ پہلے سے زیادہ مہیب ہو گئے ہیں

Rate it:
Views: 317
12 Jun, 2011