Add Poetry

جو بھلا کرے بھلا ہو جو برا کرے برا ہو

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai, India

جو بھلا کرے بھلا ہو جو برا کرے برا ہو
نہ زیاں کبھی کسی کا یہی اپنا مدعا ہو

نہ ہو امتیاز کوئی بھی ساقی گری میں اپنے
ہے چمن کی اس سے زینت یہی اپنا مقتضا ہو

کبھی مل بھی جائے نعمت تو نہ شکر سے ہوں غافل
کبھی چھن بھی جائے نعمت نہ کبھی کوئی گلہ ہو

یہ رہے گی آزمائش نہ کوئی بری ہو اس سے
تو کبھی بھی مایوسی کا نہ تو کوئی شائبہ ہو

یہ جو زندگی ملی ہے یہ تو ہے ہی اک امانت
یہ تو بندگی میں گزرے تو اسی کا جائزہ ہو

ذرا دیکھو یہ پرندے جو فضاؤں میں ہیں اڑتے
انہیں کون ہے جو تھاما تو اسی کی بس ثنا ہو

یہ ہے اثر کی تمنا ملے در کی خاک ان کی
نہ کلاہ کی ہے چاہت نہ تو تاج ہی عطا ہو

Rate it:
Views: 355
19 Dec, 2022
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets