جو بھی کرنا ہے محترم کیجے پھر کوئی داستاں رقم کیجے میں وفادار ہوں زمانے میں میرے بازو بھی اب قلم کیجے اپنی ناکامیء محبت کا اب بھلا کس طرح سے غم کیجے