جو خوشامد کیا نہیں کرتے
جھولیاں وہ بھرا نہیں کرتے
ان کو ٹھیکہ کبھی نہیں ملتا
جو کمیشن دیا نہیں کرتے
ترقی عورت سے جڑ گئی اب تو
ایسے افسر بنا نہیں کرتے
لیتے ڈالر ہیں بدلے بندوں کے
کرنسی لوکل لیا نہیں کرتے
لوٹ کر ملک دونوں ہاتھوں سے
ملک میں پھر رہا نہیں کرتے