Add Poetry

جو دانہ خاک میں مل جائے تو گلزار بنتا ہے

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai, India

جو دانہ خاک میں مل جائے تو گلزار بنتا ہے
مٹا دے اپنی ہستی تو کوئی سالار بنتا ہے

کوئی عطّار کے جب پاس ہو تو خوشبو ملتی ہے
ملے صحبت بھلی تو پھر فرمانبردار بنتا ہے

کوئی بھی سنگ دل گر ہو تو وہ بھی موم ہوجائے
کوئی اخلاق اور احسان سے لاچار بنتا ہے

محبت کی تو راہوں میں خِرد بالکل نہیں چلتی
کوئی ہوش و خرد میں ڈوب کر ناچار بنتا ہے

حضورِ شمع تو پروانے جل کر مٹ ہی جاتے ہیں
جو پِندارٍ خودی کو توڑ دے دلدار بنتا ہے

نگاہیں مادیت پر ہوں تو نصرت سے ہو دوری
کرم ان کا نہ ہو تو کام بھی دشوار بنتا ہے

کبھی طوفاں کی موجوں میں تو کشتی کی حفاظت ہو
کبھی آتش میں رہ کر بھی نہ تو انگار بنتاہے

چمن کی آبیاری ہو یہی ہو مدعا اپنا
کبھی تو اثر کا پیغام بھی اِقرار بنتا ہے

Rate it:
Views: 221
02 Dec, 2022
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets