یا زند گی کی قید سے تو رہا کر مجھے۔۔۔
یا جو دل سے مانگا ھے وہ عطا کر مجھے
تیرے ذ مے چھوڑ تا ہون اپنی زیست مین۔
جو حق مین بہتر ہو وہی عطا کر مجھے۔
جھو ٹون کی محفل مین اکیلا تنہا کھڑا ہو ن۔۔
سر خروع کی سی امید ھے سچا کر مجھے۔۔
آ ہ !!! کس کمبخت کو نہین اپنی آبرو عزیز۔۔
دیکھ ! سر محفل نہ یون اسد ر سوا کر مجھے