جو عشق نبی ﷺ میں تو بالکل ہی دیوانہ ہے
اس کا ہی تو سمجھو کہ اب تو یہ زمانہ ہے
فرمان الہی ہے ہی فاتبعونی کا
مُضْمَر ہی تو سنت میں الفت کا خزانہ ہے
چاہت جو نبی ﷺ کی ہو وہ اپنی بھی چاہت ہو
چاہت میں نبی ﷺ کی تو بس خود کو مٹانا ہے
جب قافلے حج کے تو نظروں سے گزرتے ہیں
دل تھام کر اپنے تو آنسو ہی بہانا ہے
حسرت ہے یہی اپنی مسکن ہو مدینہ ہی
سوئی ہوئی قسمت کو بس اب تو جگانا ہے
یہ اثر کے ہیں ارماں غالب ہو دین احمد ﷺ
اس کے لیے اپنا تو سب کچھ ہی لٹانا ہے