جو لوگ اس کو یہاں آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں
وہ حشر اپنا جہاں سے گزر کے دیکھتے ہیں
سیاہ فام تو دیکھے ہیں پر نہ ایسے بھی
کہ اہل حبش بھی اس کو ٹھر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے ناک پہ طوطوں کو رشک آتا ہے
سنا ہے دانت بھی کچھ لوگ ڈر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے بولے تو بدبو بھی منہ سے آتی ہے
سو لوگ ناک پہ رومال دھر کے دیکھتے ہیں