Add Poetry

جو نادم ہو خطا پر اصل میں وہ ہی تو دانا ہے

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai

جو نادم ہو خطا پر اصل میں وہ ہی تو دانا ہے
خطا کرکے جو اترائے اسے شیطان مانا ہے

دعا سے دور ہوں تو زندگی بے کیف ہوتی ہے
دعا ہتھیار مومن کا وہ ہی اس کا خزانہ ہے

کسی کے درد میں جینا اسی کا نام جیون ہے
کسی کا دل دکھانا جان پر یہ بن ہی آنا ہے

کسی کی یاد میں بس محو رہنے میں بھلائی ہے
جو ہو عہد وفا اس کو ہمیشہ ہی نبھانا ہے

حقیقت سے پرے کچھ بھی نہ کہنا استقامت ہے
جمیں حق پر تو خاطر میں کسی کو بھی نہ لانا ہے

مصیبت میں نہ گھبرائیں اثر نے یہ ہی سیکھا ہے
اندھیرے میں ستاروں کو چمک اپنی دکھانا ہے
 

Rate it:
Views: 311
09 Sep, 2024
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets