جو وعدہ کیا وہ نبھانا پڑے گا
کوئٹہ کا جلسہ یاد رکھنا پڑے گا
کٹھن حالات میں بھی عمران کا جلسہ
جمہوری حکومتوں کو چھوڑنا پڑے گا
ہر طرف دہشت گری اور عمران بے چارہ
کس کس کو سمجھائے سوچنا پڑے گا
تمام بڑی پارٹیوں کی ہوا ہی نکال دی
چند دن کی مہلت ہے پھر بھاگنا پڑے گا
نہ دو ان کو موقع مزید لوٹنے کا
عوام کا مشورہ ہے سننا پڑے گا
کہیں سوکھ نہ جائے عوام کا سمندر
پھر اکیلے بیٹھے سرکھجانا پڑے گا
تیرے مقابلے میں ہیں بڑے مکار لوگ
بہت سوچ سمجھ کرتجھ کو لڑنا پڑے گا
ہمیں تیری نیک نیتی پہ کوئی شک نہیں
بس ارد گرد کے چمچوں سے بچنا پڑے گا
اصل امتحان ہے تیرا اقتدار پانے کے بعد
ہر طرح کا جال تجھے توڑنا پڑے گا
بیٹھے بٹھائے کسی قوم کو عزت نہیں ملتی
ہمیں اپنا سب کچھ قربان کرنا پڑےگا
ہم کسی کے بہکاوے میں نہ آئیں گے ہرگز
ملک دشمنوں کو یہ ملک چھوڑنا پڑے گا
ہے اسلام کا درس اخوت محبت
ہمیں انسانوں سے پیار کرنا پڑے گا