جو ہو گیا سو ہو گیا چلو آؤ مل کے خوش رہیں
Poet: ساگر حیدر عباسی By: الماس منیر, karachiجو ہو گیا سو ہو گیا چلو آؤ مل کے خوش رہیں
گزری باتیں بیتی باتیں بُھولا کے خوش رہیں
حسد نہ ہو مطلب نہ ہو کینہ نہ ہو منافقت نہ ہو
آؤ ہم سب دل سے دل ملا کے خوش رہیں
جھگڑا نہ ہو ناراضگی نہ ہو آپس کی خوشحالی میں
بڑھتے جاہیں قدم سے قدم ملا کے خوش رہیں
بھول کے سب پریشانی مطلب اور بغاوت کو
اک دوسرے کے دکھ سُکھ میں آہیں جاہیں خوش رہیں
چلو تم اس پار بھی چلو اپنوں کی اس نگری میں
جو روٹھے ہیں ہم سے اپنے ان کو مناہیں خوش رہیں
More Friendship Poetry






