میرےپڑوس میں ایک لڑکا تھا شکر
جوچلاتا تھا ہر لڑکی سےپیارکا چکر
اس بیچارےکی سختی جوآئی تھی
ایک دن مجھ سےہو گئی اس کی ٹکر
میں نےپھرشروع کر دیا اپنی چاہت کا
اس کےساتھ چلانا خطرناک چکر
میں اس کی دولت ایسےاڑانےلگی
جیسےانسان کا خون چوستا ہےمچھر
اسی غم میں وہ شاعری کرنےلگا
اب اس نےاپنا نیا نام رکھا ہے اصغر