یہ چند جگنو سے خواب لمحے
تمھارے ہاتھوں میں آج بند ہیں
ذرا ہتھیلی کو کھول دیکھو
یہ اڑ چلیں گے
یہ چند جگنو سے خواب لمحے
تمھارے رب نے عطا کیئے ہیں
تمھیں جو پانا ہے آج پا لو
جو کرنا چاہو ابھی سے کر لو
یہ جگنو لمحے پکارتے ہیں
کوئی بھی رت لوٹ کر نہ آئی
کبھی کوئی سال کیا ہے ٹھر ؟÷
ی بیتا لمحہ کبھی ہے لوٹ ؟؟
یہ زندگانی
ہے اک پہر یا پہر کا حصہ
وقت کی اغوش میں
تمھاری نصرت کے سیپ موتی ،،،
مچل رہے ہیں
یہ جگنو لمحے پکارتے ہیں
کہ اب تو سوچو ١
یہ جگنو لمحے رہین گے خالی ؟؟
اور تم
وہ بد نصیب ہو گے
کہ جس نے سونے کے دام دے کر
خریدی مٹی
جو اڑ چلے گی