جھکتا ہے کئی بار سرِ عام یا اللہ
لکھتا ہے قلم جب بھی ترا نام یا اللہ
توفیق عطا کر کہ تری حمد بیاں ہو
ہوتا کہاں مجھ سے کوئی کام یا اللہ
پھر روح فضاٰٰ میں ہو مرا جسم زمیں پر
کعبے میں نکھر جاؤں کسی شام یا اللہ
ہر لفظ زباں سے تری تعریف کو نکلے
اعمال ہوں میرے ترے احکام یا اللہ
پھر کوئی بھی خواہش کوئی حسرت نہ رہے گی
رہ جائے اگر دل میں ترا نام یا اللہ