جہاں دیکھو عشق کے بیمار بیٹھے ہیں

Poet: By: مہرمہ خان, Sawat

جہاں دیکھو عشق کے بیمار بیٹھے ہیں
ہزاروں مر کر بھی لاکھوں تیار بیٹھے ہیں

برباد کرکے اپنی تعلیم لڑکیوں کے پیچھے
پھر کہتے ہیں مولوی صاحب دعا کرو ہم بے روزگار بیٹھے ہیں

Rate it:
Views: 2260
03 Feb, 2023