جی چاہتا ہے کسی کی مرغی بھگا لاؤں

Poet: M.ASGHAR MIRPURI By: M.ASGHAR MIRPURI, BIRMINGHAM

کسی محبوب کے ناز جو ہم سے اٹھائےجاتے
ہم بھی کسی رمانٹک ڈرامے میں دکھائے جاتے

جی چاہتا ہے کسی کی مرغی بھگا لاؤں
اب ہر روز آلو نہیں ہم سے کھائے جاتے

ہمارے بھی دس بارہ بنگلےہوتے اگر
پھر تو ہم بھی پلکوںپہ بٹھائے جاتے

جوا کھیلنا ہمیں ذرا بھی اچھا نہیں لگتا
لاٹری لگا کر ہیں اپنی قسمت آزمائےجاتے

سبھی دوستوں کو جیون ساتھی مل گئے
ہم ابھی اظہارکرنےسے ہیںشرمائے جاتے

Rate it:
Views: 758
08 Jul, 2011