Add Poetry

جیا جائے

Poet: ابنِ حبیب By: Muhammad Usman Habib, Sadiqabad

عجز و انکساری و تحمل سے جیا جائے
روشن مستقبل کی امیدیں لیے جیا جائے

یہ جو مایوسی کے گہرے اور گنھے سے بادل ہیں
کیا ھی بہتر ہو جو اِن کو روند کے جیا جائے

یہ جری قوی سپاہی ، یہ نڈر اور جانثار
حوصلہ اِن کے لیے، اِن کے لیے جیا جائے

اے وطن کے جانشیں، تجھے وطن کا واسطہ
سر بلندیِ وطن کے واسطے جیا جائے

ٹمٹماتے ، جگمگاتے ، جھلملاتے یہ تارے
کیوں نہ منزل کی طرف اِن کو کیے جیا جائے

گر تجھے یقیں ہو خدائے زوالجلال پہ
پھر ہوا ، عثمانؔ جیسے بھی چلے جیا جائے

Rate it:
Views: 522
12 Oct, 2013
More Patriotic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets