کیوں کہیں رکیں کریں تو کس طرح سکوں
جیت شوق ، جیت عشق، جیت ہے جنوں
جنگ ہو کہ کھیل کا محاذ ہو، اپنی جاں لڑانا جانتے ہیں ہم
بازوؤں پہ باندھ کے جنوں کے پر، آسماں پہ جانا جانتے ہیں ہم
ملک و قوم کے وقار کو کریں فزوں
جیت شوق ، جیت عشق، جیت ہے جنوں
زخم زخم بھی ہوئے تو غم نہیں، ہم نے اپنی ہمت آزمائی ہے
حوصلہ ہمارا آسمان ہے، ہاری بازی جیت کر دکھائی ہے
پاک سرزمیں کی نذر ہے ہمارا خوں
جیت شوق ، جیت عشق، جیت ہے جنوں
پاک سرزمین کے سفیر ہیں، امن کے محبتوں کے پاسباں
کامیاب ہم ہر اک زمین ہر، عظمت وطن کے ہم ہیں ترجماں
پرچمِ وطن نہ ہونے دیں گے سر نگوں
جیت شوق ، جیت عشق، جیت ہے جنوں
کیوں کہیں رکیں کریں تو کس طرح سکوں
جیت شوق ، جیت عشق، جیت ہے جنوں
پی ٹی وی سپورٹس کی دوسری سالگرہ تھی
جواد احمد نے میرا لکھا ہُوا گیت “جیت ہے جنوں“ گایا