جیت کے بازی ھاری ھے
Poet: By: sumera ataria, GUDDUابھی ہجر کا موسم طاری ہے
اور پل پل مجھ بھاری ہے
کچھ دل بھی اپنا نازک ہے
کچھ وار تیرا بھی کاری ہے
ہم اپنی وضح کے بندے ہے
ہم اپنی طرز کے انسان ہے
جو زیست میرا سرمایہ تھی
وہ زیست بھی تجھ پے واری ہے
ہم ہار کے بھی کب ہارے ہے
توں جیت کے بھی کب جیتا ہے
کچھ مان تیرا بھی رکھنا تھا
یوں جیت کے بازی ہاری ہے
More Friendship Poetry







