Add Poetry

حسن کے سحر و کرامات سے جی ڈرتا ہے

Poet: حسن نعیم By: مصدق رفیق, Karachi

حسن کے سحر و کرامات سے جی ڈرتا ہے
عشق کی زندہ روایات سے جی ڈرتا ہے

میں نے مانا کہ مجھے ان سے محبت نہ رہی
ہم نشیں پھر بھی ملاقات سے جی ڈرتا ہے

سچ تو یہ کہ ابھی دل کو سکوں ہے لیکن
اپنے آوارہ خیالات سے جی ڈرتا ہے

اتنا رویا ہوں غم دوست ذرا سا ہنس کر
مسکراتے ہوئے لمحات سے جی ڈرتا ہے

جو بھی کہنا ہے کہو صاف شکایت ہی سہی
ان اشارات و کنایات سے جی ڈرتا ہے

ہجر کا درد نئی بات نہیں ہے لیکن
دن وہ گزرا ہے کہ اب رات سے جی ڈرتا ہے

کون بھولا ہے نعیمؔ ان کی محبت کا فریب
پھر بھی ان تازہ عنایات سے جی ڈرتا ہے
 

Rate it:
Views: 1
26 Dec, 2024
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets