دریا بہہ گئے آنکھوں سے تیری یاد میں حسین
کتنی آنکھیں روئی ہے تیری یاد میں حسین
جی اٹھی تیرے دم سے یہ کائنات پوری
رو رہی ہے خوشیاں بھی تیری یاد میں حسین
انسانیت پہ بس تیرا ہی تو احسان ہے
تیری جان سے ہی تو بس زندہ قرآن ہے
چراغ محمد بھی روشن تیری دان سے ہے حسین
اسلام بھی تو زندہ تیری جان سے ہے حسین