حسین کی حقیقت کیا لکھوں؟
مظہرِدینِ خدا لکھوں
کبھی اُمّت پہ احسانِ خدا لکھوں
کبھی دولہائےکربلا لکھوں
کبھی بے کسوں کا آسرا لکھوں
کبھی غریبوں کی دعا لکھوں
کبھی جانِ مصطفی لکھوں
کبھی قلبِ فاطمہ لکھوں
کبھی دردِ دل کی دوا لکھوں
کبھی کل انبیاء کی بقاء لکھوں
کبھی بحر و جبل کی ندا لکھوں
کبھی شمس وقمر کی صدا لکھوں
کبھی دینِ محمد کی ضیاء لکھوں
لکھوں توعرشِ معلیٰ لکھوں
کبھی سخاوت کا دیوتا لکھوں
کبھی امت کاپیشوا لکھوں
کبھی سیّد الشہداء لکھوں
کبھی شکر میں سب سے جدا لکھوں
کبھی شجاعت کا بادشاہ لکھوں
لکھوں تو صبر کی انتہاء لکھوں
کبھی مرکزِ وفا لکھوں
کبھی خدا کی رضا لکھوں
کبھی معرفتِ خدا لکھوں
کبھی ملجا وماوی لکھوں
جہاں اختتامِ کلام یہ ہے
حسین کو محمدِ مصطفی لکھوں