ہم ہرگز اپنی مرضی سے یہاں نہیں آئے
جو لوگ اس کے ذمہ دار تھے وہ گزر گئے
با اختیار ہوتے تو یہاں کبھی نہ آنکھ کھولتے
دل چاہتا ہے کسکا موت سے پہلے مر جائے
قتل گاہ بنا دیا ہے میری ارض پاک کو
ترس رہا ہے انساں امن و سکوں کو
جو با اختیا رہیں انہیں اسکی فکر نہیں
جو بے اختیار ہیں انہیں اپنا ہوش نہیں
جو مار رہے انہیں مارنے کا ڈر نہیں
جو مر رہے ہیں انہیں اسکی خبر نہیں
ہر طرف بیواؤں یتیموں کی آہ ہے
زخموں سے چور چور اور کراہ ہے
کب تک یہ خون ناحق بہتا رہے گا
کب تک یہ سلسلہ چلتا رہے گا
بے گناہ خوں کے اے زمہ دارو
حشر میں کیا منہ دکھاؤگے اللہ کو