حضور مجھ سے کوئی ایسی نعت ھو جائے
جو میرے واسطے وجھ نجات ھو جائے
قریب مرگ مدینے جو میں پھنچ جاؤں
وھیں پہ ختم مری یہ حیات ھو جائے
کبھی ھو خواب میں دیدار آپ کا بھی نصیب
میں لب سے کچھ نہ کہھوں اور بات ھو جائے
وہ جس کی ذات کی برکت سے فیضیاب ھوں
اسی کی ذات میں گم میری ذات ھو جائے
پڑھوں درود میں روضے کےسامنے جا کر
در حبیب پہ پوری یہ رات ھو جائے
بنوں گدائے مدینہ ھے حسرت عرفان
یوں بس میں میرے مری کائنات ھو جائے
آمین