حق و باطل کی یہ دو قوتیں زندگی میںرونما ہوتی رہتی ہیں
ہمیشہ زندہ صرف قوت حسینی ہی رہتی ہے
اور ظلم داغ حسرت لے کر مر جاتا ہے
حسین نے قیامت تک جبر و ظلم کو فنا کر دیا
اسکے خون کی موج نے گلستان پیدا کر دئیے
وہ صرف حق کے استحکام کے لئے شہید ہوا
اور اسکی ہستی توحید کی پہچان بنی
اس نے صحرا کے سینے پر توحید کا نقش بھرا
اور ہماری بخشش اور نجات کی سطر لکھ دی