اسی کے نام سے آغاز بھی اسی کے نام سے انجام بھی
اسی کے در کا فقیرہوں اسی کی محبت کا امین ہوں
بلندیوں سے بلند تراسی کون ومکاں کا مقام ہے
جہاں فرشتوں کی سجدہ ریزیاں عبادتوں کااعلی ٰمقام ہے
وہ شمس وقمر کا نورہے وہی دلوں کا سرور ہہے
ییہ ہواؤں کی سرسرا ہٹیں
سب اسی کے دم سے ہیں
یہ عروج و زوال کے سلسلے زندگی کی کہانیاں
سب اسی کے دم سے ہیں