Add Poetry

حمد باری تعالٰی

Poet: Khalid Roomi By: Khalid Roomi, Rawalpindi

 چمن تھا کوئی کہیں پر نہ آشیانا تھا
ترا وجود بھی پوشیدہ اک خزانہ تھا

بس ایک تیری حقیقت تھی، سب فسانہ تھا
ہزار پردوں کے پیچھے ترے ٹھکانا تھا

ہو نہ آگ، نہ مٹی، نہ آب و دانہ تھا
خدا ہی جانتا ہے وہ بھی کیا زمانا تھا

خدا کا منشا تھا عرفان اپنی قدرت کا
بس ایک اپنا تعارف ہی تو کرانا تھا

خدائے کون و مکاں ہے، وہ لا شریک لہ
وہ ہے ، رہے گا، ہمیشہ وہی یگانا تھا

نجات و عفو کا مظہر ہے بس تری دہلیز
سکون بخش ترا سنگ آستانا تھا

غموں کی دھوپ کڑی تھی، مگر جہاں بھی گیا
ترے کرم کا مرے سر پہ شامیانا تھا

یقیں کی آخری حد ہے یہ منزل عرفاں
خیال دوئی کو دل سے یہاں مٹانا تھا

جو بے بصر تھا اے رومی ! ہوا وہی مردود
یہ وہ مقام ہے سر کو جہاں، جھکانا تھا

Rate it:
Views: 475
21 Mar, 2011
More Religious Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets