کیوں ٹھنڈی آہیں بھرتا رہوں
حمد صبح و مسا ہی کرتا رہوں
ہر دعا نے قبولیت پائی
سر پہ الزام یوں ہی دھرتا رہوں
ہو بھروسا تو تیری رحمت کا
تیرے قہر و غضب سے ڈرتا رہوں
رکھ کے سجدے میں سر پڑھوں تکبیر
عمر بھر کام ایسے کرتا رہوں
میرے خالق مجھے یہ دے توفیق
تیرا ہی دم سدا میں بھرتا رہوں
آرزو ہو حرم میں جانے کی
اس میں جیتا اسی میں مرتا رہوں
ہے تیری بندگی میری پہچان
اسی اعزاز سے سنورتا رہوں