زمیں ہو کہ ہو آسماں تو ہی تو دیکھیں جہاں
ایک تو ہے جلوہ نما یہاں وہاں دیکھیں جہاں
چاند میں ستاروں میں جھومتی بہاروں میں
کائنات میں تیرا حسن نہاں بھی ہورہا عیاں
صحرا کی تنہائی میں سمندر کی گہرائی میں
ذرے ذرے سے عیاں تیری قدرت تیرے نشاں
تیری رضا مل جائے تو اور کیا اس سے سوا
جس نے تجھے پالیا اس کو ملے دونوں جہاں
تیری رحمت تیرے کرم پہ عظمٰی کا ایمان ریے
تجھ سے زیادہ کوئی نہیں میرے مالک مہرباں