Add Poetry

حکم صیاد ہے تا ختم تماشائے بہار

Poet: قمر جلالوی By: Hassan, Hyderabad

حکم صیاد ہے تا ختم تماشائے بہار
ساری دنیا کہے بلبل نہ کہے ہائے بہار

صبح گلگشت کو جاتے ہو کہ شرمائے بہار
کیا یہ مطلب ہے گلستاں سے نکل جائے بہار

منہ سے کچھ بھی دم رخصت نہ کہا بلبل نے
صرف صیاد نے اتنا تو سنا ہائے بہار

یہ بھی کچھ بات ہوئی گل ہنسے تم روٹھ گئے
اس پہ یہ ضد کہ ابھی خاک میں مل جائے بہار

تیرے قربان قمرؔ منہ سر گلزار نہ کھول
صدقے اس چاند سی صورت پہ نہ ہو جائے بہار

Rate it:
Views: 422
07 Jul, 2021
More Qamar Jalalvi Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets