کیسا موڈ تھا
کیسا وقت تھا
تیور اسکے بگڑ گئے
گھور کے اس نے
کیوں دیکھا
گردن کو تان کے
کیوں رکھا
لفظوں میں زہر کے
خنجر تھے
ہاتھوں کو مجھ پے
اٹھایا تھا
ہر بہتان مجھ پے
لگایا تھا
اس شخص کی اوقات
تو دیکھو
تن ہے خالی
کپڑے سے
پیٹ ہے خالی
روٹی سے
حلق ہے سوکھا
پانی سے
پھر بھی آنکھیں
دکھاتا ہے
اسکو سبق سکھانا ہے
ہستی کو اسکی مٹانا ہے
گردن اسکی کاٹ
کے لاؤ
حکم یہ سرکار کا ہے