دو گھڑی ان لذتوں سے منہ کو موڑ کر سوچ کیا ہوگا تیرا دنیا کو چھوڑ کر رشتہ تیرا خالق سے اپنے ، بندگی کا ہے ہر چیز سے جڑا ہے اُس ناطے کو توڑ کر