کوئی پل میں نے ایسا گزارا نہیں
جس میں سانسوں نے انکو پکارا نہیں
اپنی آنکھوں کی قسمت کے قربان میں
انکو روضے سے ہٹنا گوارا نہیں
مجھکو طیبہ کی مٹی ہی درکار ہے
چاند تاروں سے میرا گزارا نہیں
انکے دست شفاعت کا ہے آسرا
اور کوئی بھی میرا سہارا نہیں
والضحی بھی وہی والقر بھی وہی
انکی وسعت کا کوئی کنارا نہیں
خاک پائے محمد ہی تقدیر ہے
اور قسمت کا کوئی ستارا نہیں
جس میں خالق نے نعت نبی نہ کہی
ایسی سورت نہیں کوئی پارا نہیں