کئی بار ذہن میں اتنے اشعار چلےآتےہیں
جیسےغریب کے گھر دوست یار چلےآتےہیں
ان دنوں ہم زیادہ دوستوں کے گھر نہیں جاتے
جن سےملنےجائیں لےکےادھار چلےآتےہیں
دل کی کبھی سرجری ہوتی ہےکبھی کھلتی ہے
پھر کچھ تیمار دار اور کچھ بیمار چلےآتے ہیں
ہمیں دنیا بھر کی خبریں پڑھنے کا بڑا شوق ہے
جب لائبریری جاہیں چھپا کےاخبارچلےآتےہیں
محبت میں مقدر آزمانا جن کا مشغلہ ہوتا ہے
وہ جہاں بھی جاہیں ہو کےخوار چلےآتےہیں