خدا کے ساتھ تعلق بگاڑنے لگا تھا
وہ اس کو دیکھ کے پتھر تراشنے لگا تھا
مجھے سپاہ کا سالار چن لیا اس نے
میں بادشہ سے ترا ہاتھ مانگنے لگا تھا
کچھ اس طرح کی بلاؤں نے بال کھولے تھے
مجھ ایسا شخص بھی تعویذ باندھنے لگا تھا
پھر ایک بات چچا جان نے بتائی مجھے
میں اپنے باپ کی تلوار بیچنے لگا تھا
کسی نے اس کو بتایا کہ میں مصور ہوں
وگرنہ وہ تو مرے ہاتھ کاٹنے لگا تھا