خوابوں میں کاش ان کی زیارت نصیب ہو
آنکھیں ہوں بند میری تو جنت نصیب ہو
بڑھ کر عبادتوں سے عبادت نصیب ہو
روضہ پہ حاضری کی سعادت نصیب ہو
ہم کو بھی مصطفی کی محبت نصیب ہو
محشر کے روز ان کی شفاعت نصیب ہو
ورد زباں درود ہو سیرت پہ عمل ہو
امت کو کاش ایسی عقیدت نصیب ہو
کیسا بھی وقت آئے میں ثابت قدم رہوں
پاؤں نہ ڈگمگائیں وہ طاقت نصب ہو
وقت نزع زبان پہ ان کا ہی نام ہو
یوں عارضی حیات سے رخصت نصیب ہو
شایان شان آپ کے نعتیں لکھے حسن
ادنی زبان کو وہ فصاحت نصیب ہو
۔آمین۔