خوب رکھا ہے مرے رب نے اثر پانی میں
پھول رہتا ہے بہت تازہ و تر پانی میں
صدیاںلگ جاتی ہیں قطرے کوریاضت کرتے
تب کہیں بنتا ہے ا ک سچا گہر پانی میں
رحمت رب جو کبھی طیش میں آجائے تر
موج در موج دکھاتی ہے خطر پانی میں
زندگی جلوے دکھاتی ہے ہراک طور سے یاں
موت بھی کرتی ہے اک رقص شرر پانی میں
ابر بن کے ہے برستا تو کبھی آنکھوں سے
رقص کرتے ہیں کئ رنگ سحر پانی میں
صبر ایوب کبھی د یکھا کنارے اس کے
کیسے یونس بھی رہےشیر وشکر پانی میں
کیسے طوفان سے لڑتا ہے شکارے کے لیئے
نا خد ا اپنا دکھاتا ہے ہنر پانی میں
جانے کتنی ہی غرق ہوگئ قومیںاس میں
غور سے دیکھ ہدایت کے نگر پانی میں
جابجا ملتا ہے قرآن میں حقیقت کابیان
وقت نے کیسے کیا ہے یہ سفر پانی میں