خوش باش عیش پوری
بات بات پر لطیفہ بازی
خوشی کی محفل ہو یا غم کی
اسے پروا نہیں کسی کی
جب فوت ہوئے تھے انکے والد
ہم پہنچ گئے تھے پرسہ دینے
جب ہم نے دیکھاانکو ہنسی خوشی
ہم سوچ میں پڑ گئے اب کیا کروں
لوگ کر رہے تھے قرآں خوانی
ہم سئتے رہے انکی فقرہ بازی
ہم گئے تھے ان کو تعزیت دینے
وہ سنا رہے تھے موت کی کہانی
خوشی خوشی ہر اک کو بتا رہا تھا
بہتریں موت میرے ابا جی کی تھی
ابا جی کی کیا بات ہے
اباجی صبح صبح اٹھے
ہوٹل سے پائے منگوائے
تلوں والے قلچے سے کھائے
اوپر سے چار گلاس لسی کے پیئے
شوق میں دو ہوائی فائر بھی کئے
اور چپکے سے جاکر سوئے
خاموشی سے ہوگئے اللہ کوپیارے
ابا جی اچانک ہمیں چھوڑ کر چلا گیا
افسوس! یہ کہ کچھ بتا کر نہیں گیا
جب کہ میری امی :-
سالوں سال تکلیف میں رہ کر
امی جی مشکل سے مری تھی
خود بھی سخت تکلیف میں رہا
ہم کو بھی تکلیف میں رکھا
ڈاکٹر،حکیم،پیرمزار سب کو دکھایا
پھر بھی مرض میں کچھ افاقہ نہ آیا
لاکھوں کا میں مقروض ہوا
پائی پائی کا میں محتاج ہوا
اللہ اللہ کرکے اب جان چھوٹی
ڈیڈ تھی جو مشکل سے گئی
خوش باش عیش پوری میرا نام
ہر حال میں خوش رہنا میرا کام