Add Poetry

خوش ہو رہے ہیں

Poet: hasanpurki By: m.hassan, karachi

میری ہی شادی میں مجھ پر ادھار چڑھا چڑھا کر
خوش ہورہے ہیں لوگ ناچ ناچ کر

میں گم سم پڑا ہوں سر پر سہرا سجا سجا کر
احباب چہک رہے ہیں مجھ کو پھنسا کر

میں ھال میں بے حال ہوں یہ قدم اٹھا اٹھا کر
دوست یار مست ہیں حوروں کو دیکھ دیکھ کر

میں بھوک سے بلک رہا ہوں اندر ہی اندر
وہ بھینچ رہے ہیں مجھ کو گلے لگا لگا کر

شادی ایسا لڈو ہے کھائے یا نہ کھائے پچھتائے
میں بھی کھا کر پچھتایا تو بھی کھا کر پچھتا کر

اپنی اپنی شادی میں زیادہ میلا مت لگا کر
اسلام کا یہ درس ہے ہر کام سادگی سے کر

زندگی کے ہر شعبہ میں سادگی کو اپنا شعار بنا کر
خود بھی بچو اسراف سے اور لوگوں کو بھی بچا کر

سچا انسان وہی ہے جو لوگوں کو اسراف سے بچائے
وہ انسان انسان نہیں جو لوگوں کو بہکائے اور ورغلائے

تم بھی کچھ عقل کرو ان کاموں سے اورتوبہ کر
کچھ نہیں ہاتھ آئے گا تیرے نمائش اور دکھاوے میں لٹا کر

تھوڑی دیر کا میلہ ہے اور پھر تم اکیلا ہے
زندگی بھر کی پونجی کو یوں لمحوں میں برباد نہ کر

کوئی بھی تیرا ہمدرد نہیں ہے آئے ہیں سب تماشائی بن کر
تو سوچ رہا ہے شاید یہ سب آئے ہیں تیرے ہمدرد بن کر

کوئی کسی کا درد نہیں لیتا اس جہاں میں سب تنہا ہے
ہر رشتہ وقتی وقتی ہے اور ہر ناطہ فانی فانی ہے

Rate it:
Views: 294
30 Mar, 2012
Related Tags on Funny Poetry
Load More Tags
More Funny Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets