خوشبو تری ہےمہکتے گلستانوں میں
تونظر آتا ہے دھکتے ریگستانوں میں
بستا ہے تو ہر آدمی کے دل میں
عالم اور عاقل یا دیوانوں میں
آئے صدا مسجدوں سے آذان کی
یہی گونج ہے کلیسا میں آستانوں میں
پڑھیں مجاہد کلمہ وقتِ شمشیر زنی
پکاریں رند بھی نام ترا مہہ خانوں میں