خوشی خوشی پڑوسن سےدل لگایاتھا
اس کےپیار میں چین سکون گنوایاتھا
زندگی کی ساری خوشیاں کنارہ کرگئیں
مجبوری میں غموں کو دوست بنایاتھا
اس کا منگیتر اسےڈولی میں لےگیا
آنٹی بولی پتراصغر یہ پیاربھی پرایاتھا
ایک کلو بادام کھاکر بھی یادنہیں آرہا
میں نےکیسےاس ناگن کو بھلایا تھا
جتنی دیر ہمسائی کہ پیارکا سایہ تھا
دکھ درد مصائب کچھ نہ پرایا تھا