سب مل کر آج عاشقوں خوشیاں منائیں آؤ
سرکارﷺ کی آمد پر هم بھی جھوم جائیں آؤ
برسیں گی رحمتوں کی اب تو گھٹائیں هر سو
دو بوند تو ملیں گی هم جھولی پھیلائیں آؤ
جس نے بھی میرے آقا ﷺ کو هے جب بھی پکارا
سب کی صدائیں سنتے هیں هم بھی پکاریں آؤ
یہ عیدوں کی بھی عید ہے جشن ولادت کی
سب مل کر ہم بھی عید کی خوشیاں منائیں آئو
ہم تو گناہوں میں ہی ڈوبے ہوئے ہیں یاروں
اے کاش آج کی شب وہ دھل جائیں آئو
هر پھول اور هر پتھر ان پر فدا هے جان سے
هم بھی تو اپنے آقا ﷺ پر قربان جائیں آؤ
یه گلشن میں آمنه ؓ کے هے کیسی بهار آئی
هر ذره کھل اٹھا هے هم بھی کھلکھلائیں آؤ
سڑکوں گلی کوچوں میں بس گھوم گھوم کر
سرکارﷺ کی آمد پر هم نعتیں سنائیں آؤ
جن کے کرم سے لاکھوں ہی بگڑے سنور گئے ہیں
ان کے کرم سے ہم بھی تو اب فیض پائیں آئو
هر چهرے پر هیں خوشیوں کے آثار نمایاں
هر ذره که رها هے یوں خوشیاں منائیں آؤ
هے عرش پر بھی دھوم تو هے فرش پر بھی دھوم
عشق نبی ﷺ میں آج هم سب ڈوب جائیں آؤ
بس آرزو هے اتنی سی یوسف کی ارے یاروں
روضے پر جب وه پهنچے تو سرکارﷺ کہیں آؤ