Add Poetry

خون انسان

Poet: Hafeez Taib By: Bakhtiar Nasir, Lahore

اندوہ سے ہوں نڈھال آقا
ہر سانس ہوا وبال آقا

وحشی ہوئی صرصر حوادث
گرتا ہوں مجھے سنبھال آقا

بے صرفہ گزرتے جا رہے ہیں
روز وشب ومال وسال آقا

کب دیکھا تھا چشم آدمی نے
اخلاص کا ایسا کال آقا

اخلاق کی شکستہ حالی
انصاف کا یہ زوال آقا

رچ بس گیا زیست کی رگوں میں
زہر زرو سیم و مال آقا

ارزاں ہے تو صرق خون انسان
اک شغل ہے اب قتال آقا

Rate it:
Views: 459
01 Nov, 2009
More Religious Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets