خیالی شاپنگ ہورہی ہے خریدارنہیں ہیں
ادھر سےگزررہےہیں رونق بازارنہیں ہیں
پڑوسن کےپیار نےاپنی یہ حالت بنائی ہے
ورنہ یہ بات سب جانتےہیں ہم بیمارنہیں ہیں
سناہےپیار میں پگڑیاں اچھالی جاتی ہیں
اسی لیے ہم سر پہ رکھتےدستار نہیں ہیں
اپنی پیاری ہمسائی کے دل کی دھڑکن ہیں
اس کےراستےکی کوئی دیوار نہیں ہیں
تیرےبل ڈاگ سےجو ڈر کےبھاگ جائے
یارا ہم تو ایسے مطلب کےیار نہیں ہیں